مرشد دعا کیجئے۔۔۔ فاروق شہزاد ملکانی
نفرتیں
بڑھ رہی ہیں مرشد دعا کیجئے
مرض پھیل رہا ہے
کوئی دوا کیجئے
ہر سمت ہیں بدگمانیوں
کے اندھیرے
دیکھئے مرشد اچھائیوں کا اجالا کیجئے
رہزن و رہنما ہیں ایک
ہی صف میں
آخری امید ہیں آپ ،کردار ادا کیجئے
ظلمتِ شب کے ماروں کو آپ کا
ہے شدت سے انتظار، آپ
آیا کیجئے
جہالت اور خود غرضیوں
کا راج ہے
ارض پاک سے ہی کوئی
وفا کیجئے
شہزاد وصل کے سارے لمحے
اداس ہیں
ساتھ اپنے ہماری
محبت بھی لایا کیجئے
URDU
POETRY BY Farooq Shahzad Malkani
یہ بھی پڑھیں
وہ سچ کہتا ہے مگر اس کی کوئی نہیں سنتا۔ اردو شاعری : فاروق شہزاد ملکانی
0 تبصرے