رپورتاژ بقلم عائشہ صدیقہ
یوم جمہوریہ کے موقع پر تمل ناڈو اسٹیٹ اردو اکیڈمی
کے زیر اہتمام ایک شاندار اعزازی اجلاس اور
کل ہند اردو مشاعرہ منعقد ہوا۔ یہ تاریخ ساز اجلاس ۲۶ اور
۲۸
جنوری ۲۰۲۴ کو منعقد ہوا۔ پہلا اجلاس قاعد ملت گورنمنٹ آرٹس کالج ، فار ویمن ، چنئی
میں انعقاد پذیر ہوا۔ اور دوسرا اجلاس تمل ناڈو بیت المال کے فنگشن ہال میں منعقد ہوا۔ اس جلسے کے مہمان خصوصی کی حیثیت سے وزیر اوقاف جناب چنجی مستان صاحب تشریف فرما تھے۔ آپ کے دست مبارک سے اس جلسے کا
افتتاح عمل میں آیا۔ نیز آپ کے زیر سرپرستی طلبا اور طالبات کے تحریری و تقریری مقابلوں
میں کامیاب ہونے والوں کو وزیر اوقاف نے اپنے
دست مبارک سے اسناد تقسیم کیں۔ اس اجلاس میں چنئی شہر کے تقریبا بیس سرکاری اور غیر
سرکاری اسکولوں کے طلبا اور طالبات پورے جوش و خروش کے ساتھ شریک رہے۔پہلے اجلاس کی
نظامت ڈاکٹر وسیم باری صاحب نے فرمائی۔ اردو
اکیڈمی کے وائس چیرمین عالی جناب ڈاکٹر نعیم
الرحمن صاحب نے اس اجلاس میں شرکت کرنے والے
تمام مہمانان خصوصی اور اعزازی کا نہ صرف تعارف کرایا بلکہ ہر ایک کو ان کے شایان شان تمغات اور
موتیوں کی مالا سے اعزاز بخشا۔ اس اجلاس
میں روس کے قونسل جنرل جناب الیکزینڈر ڈونوڈو، رجسٹرار بی ۔ایس عبد الرحمن
یونیورسٹی ۔ڈاکٹر راجا حسین، سابق شیخ الجامعہ ، تمل ناڈو اوپن یونیورسٹی جناب کے۔پارتھا
ساردھی، رجسٹرار مدراس یونیورسٹی جناب آر
ویویکاندن ، ڈاکٹر جعفر اکبر خان، اڈوکیٹ ہائی کورٹ آف مدراس، اور شعبہ اردو
مدراس یونیورسٹی کے پروفیسر جناب ڈاکٹر
ایم۔بی امان اللہ صاحب اپنی شرکت سے جلسے کی
شان بڑھائی۔ اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر نعیم الرحمن صاحب نے تمل ناڈو اردو اکیدمی
کے تحت ایک شاندار کتب خانہ کی تشکیل دینے کا مطالبہ رکھا ۔ اس مطالبہ کی
وزیر اوقاف جناب چنجی مستان صاحب نے
تائید کی اور بہت جلد اس پر عمر پیرا ہونے کا یقین دلایا۔ اس جلسے میں مختلف اسکولوں کے طلبا اور طالبات نے اپنی بہترین ثقافتی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ اس
اجلاس میں تمل ناڈو کے مختلف کالجوں کے اساتذہ کو
مہمان خصوصی کے ہاتھوں تمغہ جات اور
موتیوں کی مالا سے سرفراز کیا گیا۔ وزیر اوقاف چنجی مستان صاحب نے اپنے خصوصی خطاب
میں ڈاکٹر عبد الرحمن کی اردو خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انھیں دلی مبارکباد پیش کی۔ دیگر مہمانان اعزازی نے بھی یوم جمہوریہ کے تعلق سے بصیرت افروز تقریریں فرمائیں۔
تمل ناڈو اردو اکیدمی کا دوسرا اجلاس اور کل ہند اردو مشاعرہ تمل ناڈو بیت المال کے فنگشن ہال میں پورے آب و تاب کے ساتھ انعقاد پذیر ہوا۔ یوم جمہوریہ کے اس تقریب میں تمل ناڈو کے قدآور شعرا و شاعرات نے اپنا کلام سنا کر داد و تحسین حاصل کی ۔ اس مشاعرے میں ڈاکٹر حیات افتخار صاحب نے صدارت کے فرائض انجام دئے ۔ اس مشاعرے کا آغاز پروفیسر ساجد حسین ندوی کی قرات خوانی سے ہوا۔ جبکہ استقبالیہ کلمات ڈاکٹر طیب خرادی نے پیش کیے۔ اعزازی اجلاس کی نظامت کے فرائض جناب ڈاکٹر غیاث احمد صاحب نے اپنے خاص انداز میں انجام دئے۔ جناب روح اللہ روحیؔ صاحب وائس چیرمین میاسی اردو اکیدمی، چنئی اور ڈاکٹر جعفر اکبر خان اڈوکیٹ ہائی کورٹ آف مدراس بحیثیت مہمان خصوصی جلوہ افروز تھے۔ اس جلسے میں تمل ناڈو کے محکمہ پولیس کے اعلی افسر جناب شکیل اختر صاحب آئی۔پی۔ایس بھی شریک تھے۔ انھوں نے اپنے خطاب کے دوران اردو کی ترویج و اشاعت کی طرف نہ صرف سامعین کو متوجہ کیا بلکہ انھیں مل جل کر اردو کی ترقی میں کام کرنے پر آمادہ بھی کیا۔ اس مشاعرے میں تمل ناڈو کے مشہور و معروف شاعر جناب علیم صباؔ نویدی اور عزیز الشعرا جناب حسن فیاض صاحب نے اپنی شرکت سے چار چاند لگا دئے۔ اس اجلاس میں پروفیسر ذاکر حسین، صدر شعبہ عربی، فارسی و اردو مدراس یونیورسٹی ،چنئی نے اپنی شرکت سے اس کے وقار کو دوبالا کیا۔ جن شعرا کرام نے اس قومی مشاعرے میں اپنا کلام سناکر مشاعرہ کا خوبصورت سماں باندھا ان میں جناب شاہدؔ مدراسی، جناب ماہرؔ مدراسی، جناب دولتؔ مدراسی، جناب فصل اللہ انتر جامیؔ، جناب الطاف احمد آمبوری، جناب ببرؔ نواب، جناب ایوبؔ مدراسی، جناب سجاد رفعتؔ، جناب سراجؔ شانہ، محترمہ عائشہ دولتؔ، جناب طاہرؔ بجلی، جناب آصفؔ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ شعرا کی ہمت افزائی اور پذیرائی کرتے ہوئے ان کو طمغہ جات اور موتیوں کی مالا سے سرفراز کیا گیا۔ مشاعرے کی نظامت تمل ناڈو کے کہنہ مشق شاعر جناب ڈاکٹر اعجاز حسین صاحب نے بڑی خوش اسلوبی سے انجام دی۔ اس مشاعرے میں سینکڑوں سامعین نے اپنی حاضری سے اس کی رونق بڑھائی۔ اس طرح یہ کامیاب اجلاس اور مشاعرہ تمل ترانہ (تمل ناڈو کا ریاستی گیت) کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
یہ بھی پڑھیں
اُردو انشائیہ کا آغاز و ارتقاء
شیخ سراج الدین کو ڈاکٹر یٹ ملنے پر حلقہ احباب کی تہنیت
0 تبصرے