پی
ٹی آئی کے نائب صدر شیر افضل ایڈووکیٹ کے یہ الفاظ "پروگرام تو وڑ گیا "
آجکل وائرل ہے اور سوشل میڈیا پر اس کی ہرطرف گونج سنائی دے رہی ہے ۔ سوشل میڈیا کے فیور میں مبتلا نوجوان موقع محل
کو دیکھے بغیر اس کا استعمال بڑے دھڑلے سے کر رہے ہیں۔ اسی طرح اگر ہم اس کا استعمال کریں تو گذشتہ روز
پی ٹی آئی کے اہم رہنما کا پروگرام تو وڑ گیا۔ یہ رہنما سابق سپیکر قومی اسمبلی
اسد قیصر ہیں۔ جو ایک مقدمہ میں ضمانت پر رہا ہوئے تو دوسرے مقدمہ میں گرفتار کر
لئے گئے۔ اب یہ خبریں بھی آ رہی ہیں کہ اسد قیصر بھی پگھل گئے ہیں اور پریس کانفرنس کرنے کیلئے تیار ہیں بس ان کے گھوٹالوں کو معاف کر دیا جائے۔
اس
وقت الیکشن کے انعقاد پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ بہت سے سیاسی رہنما
یہ کہتے نظر آتے ہیں الیکشن 2024 میں ہوتے نظر نہیں آتے اور کچھ یہ کہتے نظر آتے
ہیں الیکشن 2024 میں ہی ہوں گے مگر 8 فروری کو نہیں ہوں گے بلکہ کچھ ماہ کی مزید
ایکسٹینشن دے کر کروائے جائیں گے۔ لوگوں کے شکوک و شبہات اپنی جگہ لیکن کچھ اندر
کے لوگ یہ کہتے ہیں کہ الیکشن کا التوا کہیں بھی زیربحث نہیں اور نہ ہی الیکشن
ملتوی کئے جائیں گے۔ اس لئے یہ بحث ہی فضول ہے کہ الیکشن کا التوا ہو رہا ہے۔ اس
لئے تمام امیدوار اپنی تیاریاں جاری رکھیں اور اپنی ٹکٹیں کنفرم ہونے کی افواہیں
پھیلاتے رہیں۔ اللہ کریسی ٹکٹ کنفرم تھی
پوسی۔
آئیے
ایک اور خبر سے بھی آگاہ کرتے چلیں کہ گذشتہ دنوں ایک خبر آئی تھی کہ ایک خاتون نے
رات کے اندھیرے میں سپریم کورٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا تھا۔ زبردستی سپریم کورٹ
کی عمارت میں گھس گئی۔ جو بعد ازاں گرفتار ہو گئی تھی۔ اس وقوعہ کے بعد تین
سیکیورٹی اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا تھا۔ وہ واقعہ کچھ یوں تھا کہ ایک خاتون
قمبرین تبسم اپنی ساتھی خاتون کبابہ بیگم اور اس کے چار بچوں کے ہمراہ بعد از مغرب
سپریم کورٹ کے ججز گیٹ پر آئی سیکیورٹی اہلکار اس سے پوچھنے کیلئے گیٹ کھول کر
باہر آئے اور گیٹ کھلا چھوڑ کر خاتون سے پوچھنے لگے کہ وہ کیا کرنے آئی ہیں وغیرہ
وغیرہ ۔ خاتون نے اس وقت ریس دی اور جھٹ سے سیکیورٹی اہلکار کو حیران پریشان چھوڑ
کر اندر داخل ہو گئی۔ خاتون آگے آگے اور سپریم کورٹ کی سیکیورٹی پیچھے پیچھے تھی۔ خاتون
چکر لگا کر سپریم کورٹ کے سائلین والے گیٹ کی طرف آئیں ۔ مگر اس وقت سائلین کا گیٹ
بند تھا۔ وہ رکیں تو سیکیورٹی اہلکار بھی پیچھے پہنچ گئے۔ اس دوران خاتون نے گاڑی
ریورس کر کے موڑنا چاہی تو گاڑی دیوار سے ٹکرا گئی۔ یوں سیکیورٹی اہلکاروں نے
دونوں خواتین اور بچوں کو تھانہ سیکٹریٹ کے حوالے کر دیا۔ ان سے تفتیش جاری ہے کہ
وہ خواتین کیا چاہتی تھیں۔ اب ہم یہ کہیں
کہ ان کا صاف بچ کر نکلنے کا پروگرام وڑ گیا تو بے جا نہ ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستان میں عام انتخابات کا شیڈول، کاغذات نامزدگی جمع کرانے کیلئے 6 دن
سردارامجد فاروق این اے 183 کے مضبوط امیدوار ہیں۔ پیر بشیر جعفر ، سعیداللہ گاڈی
0 تبصرے