دریائے سندھ نے 4 کلومیٹر رقبہ نگل لیا، متاثرین کا ذمہ داروں کے خلاف کارووائی کا مطالبہ

دریائے سندھ  نے 4 کلومیٹر رقبہ نگل لیا، متاثرین کا ذمہ داروں کے خلاف کارووائی کا مطالبہ

 

ریتڑہ ( اردو ورلڈ رپورٹ ) لیہ تونسہ پل منصوبہ کی تعمیر میں تاخیر کے باعث دریائے سندھ نے کٹاؤ کر کے 4 کلومیٹر رقبہ نگل لیا ہے۔ ہزاروں ایکڑ اراضی دریا برد ہو گئی ہے ۔ جس کے باعث مقامی زمیندار اپنی اراضی اور کھڑی فصلوں سے محروم ہو گئے ہیں۔ متاثرین نے ذمہ داران کے خلاف فوری کارووائی  اور لیہ تونسہ پل منصوبہ کی فی الفور تکمیل اور دریائی پانی کو پل کے نیچے منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

 

تفصیل کے مطابق لیہ تونسہ پل 2020 سے مکمل ہو چکی ہے مگر اب تک دونوں اطراف روڈز ابھی تک نہیں بنائے گئے اور نہ ہی پانی کو پل کے نیچے منتقل نہیں کیا گیا۔  حفاظتی بندوں کی تعمیر کیلئے ڈالی گئی مٹی کے باعث دریا نے مقامی آبادیوں کا رخ کر لیا ہے اور غربی طرف تیزی سے کٹاؤ جاری ہے جس کے باعث 4 کلومیٹر اراضی جو ہزاروں ایکڑ پر مشتمل ہے دریا برد ہو چکی ہے۔ جس کے باعث کھڑی فصلیں ، کئی درجن گھر اور ڈیرے بھی زیر آب آ چکے ہیں۔  مقامی زمینداروں کا بہت زیادہ نقصان ہو چکا ہے۔ بڑے بڑے زمیندار اب صرف کاغذوں میں ہی زمیندار ہیں  اور ان کا روزی کا ذریعہ ختم ہو چکا ہے۔

 

متاثرہ مقامی زمینداروں اور اہل علاقہ نے فوری طور پر تحقیق کر کے نقصان کا ازالہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ دونوں اطراف سڑکوں کی تعمیر اور پانی کو پل کے نیچے منتقل کیا جائے تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس سیزن میں پانی کو پل کے نیچے نہ کیا گیا تو اگلے سیزن تک مزید 4 ،5 کلومیٹر رقبہ کٹاؤ کی زد میں آنے کا اندیشہ ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں:

تونسہ شریف کا سیاسی منظر نامہ ، ایک تصویر جس نے پوری کہانی سنا دی

دانش سکول تونسہ  کب مکمل ہوگا۔ سیاسی ناخداؤ جواب دو

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے