اردو شاعری : فاروق شہزاد ملکانی
اردو غزل
فاصلے بڑھتے گئے جوں جوں سفر کیا
یہ کیسا منتخب میں نے رہبر کیا
بات پذیرائی کی نہ تھی مقصد عظیم تھا
دم قافلے کو منزل پر ہی پہنچا کر لیا
یادش بخیر سب اپنوں کی خیر ہو
جس نے جہاں چاہا بسیرا کر لیا
مجھ کو مار کرمیرا
مقصد بھی مار ڈالا
ظالم نے شہر بھر
پر یہ کیسا
جبر کیا
کسی کے جانے سے قافلے نہیں رکتے
کس کس نے ہاتھ ملایا تجھ کو خبر کیا
کوئی رکے یا چل پڑے زندگی کے ساتھ
کوئی اور بھی ہے تجھ جیسا بے ثمر کیا
آؤ تمہیں لے چلیں
اک اور دنیا میں
شہزاد اس جہاں کی
تجھے ہے خبر
کیا
کلام: فاروق شہزاد ملکانی
0 تبصرے