ریتڑہ (نمائندہ اردو ورلڈ) چشمہ کینال کی ڈیڑھ سال سے بندش نے کسانوں اور زمینداروں کی کمر توڑ دی ہے۔ تحصیل تونسہ کی معیشت بھی بحران کا شکار ہو گئی ہے۔ حکومت یہاں کے کاشتکاروں اور زمینداروں کیلئے ریلیف پیکج اور زرعی مداخل کی قیمتوں میں بڑی کمی کرے تاکہ زراعت کا شعبہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکے۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن ضلع تونسہ کے صدر ، سابق چیئرمین یوسی مورجھنگی سردار عبدالحفیظ میرانی، مسلم لیگ ن کسان ونگ کے نائب صدر سردار محمد اقبال خان ملکانی، کسان بورڈ کے ضلعی صدر سردار زبیر احمد خان ملکانی، مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما نانا محمد عارف ملکانی و دیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ چشمہ رائٹ بنک کینال ڈیڑھ سال سے بند ہے جس کے باعث تحصیل تونسہ کی معیشت بحران کا شکار ہے ۔ کسان اور زمیندار انتہائی اذیت کے دن گزار رہے ہیں۔ رہی سہی کسر ہوش ربا مہنگائی نے پوری کر دی ہے۔ بجلی، ڈیزل اور زرعی مداخل کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ جس کے باعث فصل کاشت کرنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے زمینداروں اور کاشتکاروں کیلئے ایک بڑے ریلیف پیکج کا مطالبہ کیا ہے تاکہ تحصیل تونسہ کا زرعی شعبہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکے۔
انہوں نے بجلی ، ڈیزل اور زرعی مداخل کی قیمتوں
میں بھی بڑی کمی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی ، ڈیزل اور زرعی مداخل
کی قیمتیں کسانوں کی پہنچ سے دور ہو چکی ہیں اگر حکومت زرعی شعبے اور کسانوں کو
زندہ دیکھنا چاہتی ہے تو ان کی قیمتیں اگر تمام صارفین کیلئے کم نہیں کر سکتی تو
کم از کم کاشتکاروں کیلئے سبسڈی کا اعلان کرے ۔ بصورت دیگر زرعی شعبے اور کسانوں
کا اللہ ہی حافظ ہے۔
0 تبصرے