" غریبو " فیم شاہد انور نے
اپنی ایپ بھی ویب سائٹ کے بعد ایپ بھی متعارف کرا دی ہے۔ شاہد یونیورسٹی – Shahid University کے نام یہ ایپ ایپل ایپ سٹور پر لائیو کر دی گئی
ہے جبکہ اینڈرائیڈ کیلئے گوگل ایپ سٹور پر Shahid University App 16 اکتوبر بروز سوموار سے دستیاب ہو گی۔
شاہد
انور نےاپنے ایک وی لاگ میں بتایا ہے کہ انہوں نے شاہد یونیورسٹی کے نام سے ایپ
متعارف کروائی ہے۔ انہوں نے یہ ایپ مشہور زمانہ ایپ وی چیٹ – WeChat سے متاثر ہو کر متعارف کروائی ہے۔ اس ایپ کے
ذریعے آپ شاہد یونیورسٹی کے تمام کورسز کو دیکھ
اور پڑھ سکیں گے۔ لائیو کمیونٹی آپشن کے ذریعے شاہد یونیورسٹی کے سٹوڈنٹس
سے لائیو چیٹ کر سکتے ہیں اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ جبکہ نوٹیفیکیشن آپشن کے ذریعے شاہد یونیورسٹی
کی تمام سرگرمیوں سے بروقت آگاہ رہ سکتے ہیں۔
شاہد
انور نے بتایا کہ ابتدائی طور پر اس ایپ میں یہی آپشنز موجود ہیں لیکن مستقبل قریب
میں وہ اس ایپ میں بے شمار جدید آپشنز لانچ کرنے جا رہے ہیں ۔ جن کے ذریعے سوشل
میڈیا کا استعمال بھی ہو گا۔ اس میں ٹک ٹاک کی طرح صرف ناچ گانا نہیں ہو گا بلکہ
اس میں تما م سیکھنے یا تعلیم حاصل کرنے سے متعلق ویڈیوز اور ٹیکسٹ کا خزانہ ہو
گا۔ شاہد یونیورسٹی ایپ کے ذریعے کرپٹو کرنسی خریدی اور بیچی جا سکے گی۔ پیسے
بھیجے اور وصول کئے جا سکیں گے۔ آن لائن سٹور بنا کر اشیاء بھی بیچی جا سکیں گے
اور اسی طرح کے مزید آپشنز بھی دستیاب ہوں گے۔
شاہد
انور نے مزید بتایا کہ اس ایپ پر سائن اپ کرنے کیلئے شاہد یونیورسٹی کی ایکٹو ممبر شپ
ضروری ہو گی۔ پہلے آپ کو شاہد یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر جا کر سائن اپ کرنا ہوگا
پھر شاہد یونیورسٹی ایپ – Shahid University App پر آ کر اسی ای میل سے سائن کرلیں۔
یاد
رہے کہ شاہد انورایک پاکستانی یوٹیوبر، ٹک ٹاکر اور کاروباری شخصیت ہیں جو امریکہ
میں رہ کر اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وہ یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر ایک مشہور
لفظ " غریبو" سے بہت مشہور ہوئے ہیں۔ وہ اپنی ویڈیو یا وی لاگ کا آغاز
اکثر "غریبو " کہہ کر شروع کرتے ہیں۔ بہت سے لوگوں کے مطابق ان کے اس
طرز تخاطب سے غرور کی جھلک ملتی ہے اور وہ غریبوں کی اہانت کرتے ہیں۔ لیکن ان کے
مطابق وہ اس طرح سے مخاطب کر کے غریبوں میں کچھ کر گزرنے کی تڑپ جگانے کی کوشش
کرتے ہیں تا کہ وہ بھی کچھ کر کے ایک امیر زندگی سے لطف اندوز ہو سکیں۔ ان کا مقصد
غریبوں کو غربت کی زندگی سے نکالنا ہوتا ہےتاکہ وہ اس طرز تخاطب کو طعنہ سمجھ کر
کچھ کر گزریں ۔ کیونکہ غریبوں کو بھی حق ہے کہ وہ شاندار طرز زندگی گزاریں ان کے
بچے بھی بڑے بڑے سکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کریں۔ وہ بھی بڑے
بڑے گھروں میں رہیں اور بری بڑی گاڑیوں میں سفر کریں۔
0 تبصرے