پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے پیچھے عمران خان، پی ٹی آئی سے نکالنے اور پارلیمنٹیرین بنانے تک سب ڈرامہ ؟

پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے پیچھے عمران خان،  پی ٹی آئی سے نکالنے اور پارلیمنٹیرین بنانے تک سب ڈرامہ ؟

 

اسلام آباد ( اردو ورلڈ مانیٹرنگ ڈیسک)  پرویز خٹک کی بنائی گئی نئی پارٹی پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے پیچھے عمران خان ہیں پرویز خٹک کو پی ٹی آئی سے نکالنے سے لیکر پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین بنانے تک سب ڈرامہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار معروف صحافی سلیم بخاری نے نجی نیوز چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سلیم بخاری نے کہا کہ ایسا کہا جا رہا ہے کہ پرویز خٹک نے مسلم لیگ ن سے رابطہ کیا لیکن مسلم لیگ ن نے انہیں پارٹی میں لینے سے انکار کے بعد مایوس ہو کر نئی پارٹی بنانے کا اعلان کیا۔ لیکن  یہ سب ان کے مطابق درست نہیں ۔ ایسا یعنی نئی پارٹی پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے قیام کا فیصلہ اپنے لوگوں کو قانونی کارووائیوں سے بچانے کیلئے کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کی ایک تاریخی حقیقت بھی ہے ۔ مشرف کے دور میں جب پیپلزپارٹی پر سختیاں تھیں تو انہوں نے پیپلزپارٹی پارلیمنٹیریں کے نام سے اپنے آپ کو الیکشن کمیشن میں رجسٹر کرایا تھا بلکہ پیپلزپارٹی اب بھی پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے نام ہے سے رجسٹر ہے۔

 

سلیم بخاری نے کہا کہ ان کے پاس ایک سچ اور بھی ہے جو رپورٹ ہوا ہےکہ پی ٹی آئی کی ایک زوم میٹنگ میں جس کی صدارت عمران خان کر رہے تھے میں ایک ایم پی اے نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے سوال کیا کہ خان صاحب یہ پرویز خٹک صاحب جو پارٹی بنا رہے ہیں کیا وہ آپ کی مرضی سے بنائی جا رہی ہے جس پر عمران خان نے کہا نہیں نہیں یہ ان کی مرضی سے نہیں بنائی جا رہی جس پر اس سمارٹ ایم پی اے نے اسی وقت خٹک صاحب کو فون گھما دیا اور کہا کہ آپ تو کہہ رہے تھے کہ آپ یہ پارٹی عمران خان کی رضا مندی سے بنا رہے ہیں جبکہ خاں صاحب تو انکار کر رہے ہیں جس پر پرویز خٹک نے کہا کہ نہیں نہیں یہ پارٹی خاں صاحب کی مرضی سے ہی بنائی جا رہی ہے۔ اب آپ دیکھیں کہ کیا منظر نامہ ہے۔

 

سلیم بخاری نے کہا کہ یہ ان کا خیال ہے ہو سکتا ہے میں غلط ہوں لیکن یہ دیکھیں کہ جس طرح سے 9 مئی کے حوالے سے پارٹی پر کریک ڈاؤن جاری ہے اور یہ کریک ڈاؤن نچلی سطح تک بھی پہنچ رہا ہے تو یہ ان کا خیال اور تجزیہ ہے  اور میں پورے وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ پیپلزپارٹی ہی کی طرز پر نئی جماعت بنائی گئی ہے اور اسے رجسٹر کرا کر اس کی چھتری کے نیچے الیکشن بھی لڑا جائے گا اور وقت آنے پر یہ بھی ڈیکلئر کر دیا جائے گا کہ پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین ایک ہی ہیں۔  انہوں نے کہا محمود خان کی پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین میں شرکت بھی ان کے اس مؤقف کو اور زیادہ مضبوط کر دیتی ہے۔

 

سلیم بخاری نے کہا کہ اس بارے میں ٹیسٹ پوائنٹ ایک اور بھی ہے جو چند دنوں تک واضح  بھی ہو جائے گا کہ جو مقدمات یا الزامات پرویز خٹک اور محمود خان کی حکومت پر ہیں اگر وہ دوبارہ سامنے آنا شروع ہو جاتے ہیں اور ان پر کارووائی کا عندیہ دیا جاتا ہے تو پھر یہ ثابت کرے گا کہ یہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین ، پی ٹی آئی کا ہی متبادل ورژن ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں:

نگران وزیراعظم کا نام فائنل؟، قمرزمان کائرہ نے صبح سویرے بڑی خبردے دی

پی ٹیآئی بکھر گئی، آئی پی پی کے بعد پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین بھی وجود میں آ گئی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے