پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری، وعدہ معاف گواہ بھی مل گئے، حکومت کی بڑی چال

پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری، وعدہ معاف گواہ بھی مل گئے، حکومت کی بڑی چال
 

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی متوقع گرفتاری کی صورت میں حکومت نے ایک بڑی چال چلدی ہے۔ جس سے لگتا ہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس کیلئے انہیں وعدہ معاف گواہ بھی مل گئے ہیں۔

 

اب آپ کو بتاتے چلیں کہ حکومت نے نیب ترمیمی بل آرڈینینس جاری کیا ہے۔ اس ترمیمی بل آرڈینینس پر قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے دستخط بھی کر دیئے ہیں۔ جس کے بعد یہ نیب ترمیمی بل آرڈینینس لاگو ہو چکا ہے۔

 

اس بل کے مطابق نیب اب کسی بھی ملزم کو 30 دن تک جسمانی ریمانڈ پر رکھ سے گا۔ اس سے پہلے اسی حکومت میں ایک ترمیمی بل منظور کیا گیا تھا جس کے مطابق جسمانی ریمانڈ کی یہ مدت 90 دن سے گھٹا کر 14 روز کیا گیا تھا۔  اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ترمیم کی گئی ہے کہ اگر کوئی وعدہ معاف گواہ بننے پر راضی ہو جائے گا اور وہ مرکزی ملزم کے خلاف گواہی اور ثبوت فراہم کر دے گا تو اس کے خلاف کوئی کارووائی نہیں کی جائے گی۔

 

اس ترمیمی آرڈینینس کے مطابق یہ کہا جا سکتا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کا فیصلہ ہو چکا ہے اور ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بھی تیار ہو گئے ہیں۔ بعض ذرائع کے مطابق 190 ملین ڈالر کیس میں ملک کی بڑی کاروباری شخصیت ملک ریاض وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہو گئے ہیں۔ مختلف ٹی وی چینلز اور معروف وی لاگرز نے بھی اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ ایسا ہونے چانسز بڑھ چکے ہیں۔  اس بارے میں آپ کی خدمت میں سید عمران شفقت کا وی لاگ بھی پیش کیا جا سکتا ہے جس میں انہوں نے بڑی تفصیل سے اس پر گفتگو کی ہے۔ ان کا یہ ولاگ ان کے یوٹیوب چینل پر ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں:

سانحہ 9 مئی ، کون کون عمران خان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنے گا؟

پرویزخٹک کا عمران خان کو بڑا جھٹکا، زمان پارک پر اندھیروں کے سائے


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے