نگران وزیر اعظم کی دوڑ میں ایک اور نام بھی شامل ہو گیا
ہے۔ نگران وزیراعظم کی دوڑ میں شامل ہونے والا یہ نام ایک میڈیا گروپ کے مالک کا
ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ایک معروف میڈیا گروپ کا ملک بہت اثرورسوخ ہے۔ وہ خود کو نگران
وزیراعظم بنوانے کیلئے بڑے پیمانے پر لابنگ کر رہا ہے۔ ہم آپ کو وہ میڈیا گروپ بھی
بتائیں گے اور ان کے مالک کا نام بھی بتاتے ہیں اور یہ بھی بتاتے ہیں کہ وہ کون
کونسی اہم شخصیات کے بزنس پارٹنر بھی ہیں۔
مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی دبئی میں اہم شخصیات
سے ملاقاتیں جاری ہیں۔ بہت سی پاکستانی اور عالمی شخصیات ان سے ملاقات کی خواہاں
ہیں اس لئے نواز شریف نے دبئی میں اپنا قیام مزید ایک ہفتے کیلئے بڑھا دیا ہے۔
دبئی میں انہیں سربراہ مملکت کا پروٹوکول دیا جا رہا ہے۔میاں نواز شریف کی پاکستان
کے معاملات پر سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر رہنماؤں سے مشاورت جاری ہے۔لیکن نگران
وزیراعظم کے نام پر ابھی تک دبئی میں ہونے والی بیٹھک میں اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔
"اردو ورلڈ " کے ذرائع کے مطابق
اس بیٹھک میں جن شخصیات کے نام پر اب تک غور ہوا ہے ان میں صحافی اور چیئرمین پی
ٹی آئی عمران خان کے سابق قریبی ساتھی محسن بیگ کا نام لیا جا رہا ہے۔ لیکن ہمارے
ذرائع کے مطابق محسن بیگ کا نام اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا کی سرخیوں کی زینت تو
بنا ہے لیکن ان کا نام اس بیٹھک میں زیادہ ڈسکس نہیں ہوا ۔ اس لئے کہا جا سکتا ہے کہ محسن بیگ کے نگران وزیراعظم بننے کے امکانات
بہت ہی کم ہیں ۔ لیکن سیاست ایک ممکنات کا کھیل بھی ہے کہ آنے والے وقت میں دیگر
کوئی مناسب نام سامنے نہ آیا تو ہو سکتا ہے ان کے نام پر غور بھی کیا جائے اور
اتفاق رائے بھی ہو جائے۔
محسن بیگ کے نام کے ساتھ ساتھ سابق چیئرمین اپٹما گوہر
اعجاز کا نام بھی زیر غور آیا لیکن اطلاعات کے مطابق انہوں نے نگران وزیراعظم بننے
میں زیادہ دلچسپی نہیں دکھائی اس لئے ان کا نام بھی ابھی وقتی طور پر پس پشت ڈال
کر میاں نواز شریف کے سابق دور حکومت میں اہم عہدیدار فواد حسن فواد کا نام زیر
بحث آیا لیکن فواد حسن فواد بھی نگران وزیراعظم کیلئے رضامند نہیں ہیں کیونکہ ان
انتخابات کے بعد ن لیگ کی حکومت آنے کی صورت میں اس حکومت کا اہم حصہ ہوں گے اس
لئے وہ وقتی عہدہ لے کر اپنا وہ چانس مس نہیں کرنا چاہتے۔ یعنی انہیں بھی مسلم لیگ
ن کی حکومت آنے کا قوی یقین ہے اس لئے وہ بھی اس ذمہ داری کو قبول کرنے سے انکار
کر رہے ہیں۔
اب آتے ہیں اس نام کی طرف جو ان ناموں کے انکار کی صورت میں
سامنے آیا ہے وہ نام ہے "دنیا نیوز" میڈیا گروپ کے مالک میاں عامر محمود
کا جو اپنی اس تعیناتی کیلئے بھرپور انداز سے لابنگ کر رہے ہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ میاں عامر محمود بہت بااثر
کاروباری ہیں ۔ میاں عامر محمود مریم نواز شریف کے سمدھی میاں منیر کے کاروباری
پارٹنر ہونے کے ساتھ ساتھ مشہور بزنس ٹائیکون ملک ریاض کے بزنس پارٹنر بھی ہیں۔ اس
لئے کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنے تمام تر آپشنز استعمال کر رہے ہیں۔ اب دیکھتے ہیں کہ
اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے اور اقتدار کا ہما کس کے سر بیٹھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
دبئی میں کیا ہو رہا ہے، اندرونی کہانی سامنے آ گئی
تین مولوی وزیراعظم
ہاؤس میں آ کرعجیب خواب سنایا کرتے تھے۔ فیصل واوڈا کے تہلکہ خیز انکشافات
0 تبصرے