اسلام
آباد( اردو ورلڈ ویب ڈیسک) نگران وزیراعظم کانام فائنل ہوا کہ نہیں اس بارے میں
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ
وزیراعظم شہباز شریف اور آصف علی زرداری کے درمیان ہونے والی تازہ ترین ملاقات میں
نگران وزیراعظم کا نام فائنل کر لیا گیا ہے تو ہو سکتا ہے کہ وہ سیاستدان شاید خود اس ملاقات میں موجود ہوں اس لئے وہ
دعویٰ کر رہے ہیں۔ لیکن چونکہ وہ خود اس ملاقات میں موجود نہ تھے اس لئے وہ یقین
کے ساتھ یہ نہیں کہہ سکتے کہ وزیراعظم کا نام فائنل ہو گیا ہے کہ نہیں۔ چونکہ
نگران وزیراعظم کی نامزدگی کیلئے عمل مکمل کرنا ہے اس لئے ہو سکتا ہے کہ وزیراعظم
شہباز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان مشاورت ہوئی ہو لیکن یہ نام تو
وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے درمیان ہی فائنل ہونا ہے۔
نگران
وزیراعظم کے میرٹس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ یہ سیاسی عہدے ہیں اس لئے ان کی
رائے ہے کہ ان پر سیاسی لوگوں کو ہے تعینات ہونا چاہیے۔ کیونکہ سیاسی لوگ ہی سیاست
کو بہتر انداز میں سمجھ سکتے ہیں۔ اگر کسی جج، جرنیل یا جرنلسٹ کو ان عہدوں پر لا
کر بٹھا دیا جائے تو وہ ان عہدوں سے انصاف نہیں کر سکتے۔ انہوں نے ایک سوال کے
جواب میں کہا کہ غیرجانبدار تو یہاں کوئی نہیں ہے۔ کوئی ایک نام بتا دیں جو نیوٹرل
ہو۔ اگر ہم نے دیگر لوگوں میں بھی نیوٹرل
تلاش نہیں کر سکتے اور ان پر اتفاق کر لیتے ہیں تو کسی سیاستدان پر اتفاق کیوں
نہیں کر سکتے۔
قمر
زمان کائرہ نے مزید کہا کہ حکومت کے اتحادی اور پیپلزپارٹی کسی صورت نہیں چاہتے کہ
الیکشن میں تاخیر ہو اور نہ ہی اس کے کوئی امکانات ہیں۔ یہ الیکشن نومبر سے
آگے نہیں جا سکتے ۔ اس لئے قانون پر عمل ہو گا۔
ایک سوال کئ جواب میں قمرزمان کائرہ نے کہا کہ پنجاب اور کے پی اسمبلی کے
معاملے میں یہ واضح تھا کہ ان کو توڑنے میں بدنیتی شامل تھی۔ انہیں توڑنے کی کوئی
بھی وجہ ٹھوس نہیں تھی اس لئے انہیں توڑنے کی وجہ ہی درست نہیں تو پھر یہ کیسے ہو
سکتا ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو شامل کئے بغیر اچانک الیکشن میں دھکیل دیا جائے
جبکہ عام الیکشن چند ماہ کی دوری پر ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:
پی ٹی
آئی بکھر گئی، آئی پی پی کے بعد پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین بھی وجود میں آ گئی
عمران
خان کے گرد گھیرا مزید تنگ، چودہ طبق روشن
کر دینے والے انکشافات
0 تبصرے