سابق چیئرمین پیمرا ابصارعالم کے تازہ ترین انکشافات... جنرل فیض کس طرح دباؤ ڈالا کرتے تھے؟

سابق چیئرمین پیمرا ابصارعالم کے تازہ ترین انکشافات


 

جنرل فیض کس طرح دباؤ ڈالا کرتے تھے؟ سابق چیئرمین پیمرا ابصارعالم کے تازہ ترین انکشافات

 

ابصار عالم سابق چیئرمین پیمرا ہیں۔ جنہوں نے آجکل مختلف ٹی وی چینلز اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر انکشافات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس سلسلہ میں انہوں نے اپنے انٹرویوز اور ٹی وی پروگرامز میں ایسٹیبلشمنٹ خاص طور پر سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ریٹائرڈ فیض حمید پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔

 

ابصار عالم نے اپنے تازہ انٹرویو میں بھی فیض حمید پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ یہ انٹرویو انہوں نے معروف صحافی عمر چیمہ کو ان کے یوٹیوب چینل کیلئے دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ فیض حمید 2015 سے 2017 کے درمیان ان کے چیئرمین پیمرا ہوتے وقت بہت زیادہ مداخلت کیا کرتے تھے۔ حتیٰ کہ فیض حمید نے انہیں اور پیمرا اہلکاروں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ جس پر انہوں نے وزیراعظم نواز شریف، چیف جسٹس ثاقب نثار اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ تک کو خط لکھنا پڑا۔ لیکن کسی طرف سے جواب نہ آنے پر انہوں نے پریس کانفرنس کرنے کیلئے میڈیا کو بلا لیا۔ جس کی اطلاع ملنے پر ایسٹیبلشمنٹ میں کھلبلی مچ گئی انہوں نے اپنے  ایک کرنل کو بھیج کر بات کرنے کی کوشش کی اور پریس کانفرنس نہ کرنے پر زور دیا لیکن ان کی بات نہ ماننے پر ایک بار پھر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں کہ اس کے نتائج بہت برے نکلیں گے۔ جس پر میں نے انہیں جواب دیا کہ جتنے نتائج برے نکلنا تھے اس سے کہیں زیادہ نکل چکے ہیں۔ اب اگر مزید بھی کچھ ہونا ہے تو اب ہو جائے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

 

اس کے بعد ابصار عالم نے پریس کانفرنس کی اور دھمکی آمیز کال میڈیا پرسنز کو سنا دی۔ جس کے بعد انہیں پیمرا سے نکلوا دیا گیا۔ اپنے انٹرویو میں ابصارعالم نے مزید بتایا کہ پاکستان کا نقصان چاہنے والوں نے پھر ملک و قوم کے ساتھ کیا کیا؟ سب کو آج پتا چل رہا ہے کہ 2017 سے 2023 تک دیکھ لیں کہ ملک و قوم کو گہرے کھڈے میں ڈال دیا گیا۔ ثاقب نثار نے کیوں کال کی؟ وفاقی حکومت نے ٹی وی چینلز کیوں بند کئے تھے؟ شاہد خاقان عباسی کیا چاہتے تھے؟

ابصار عالم نے مزید کیا کیا کہا آپ ان کا انٹرویو یوٹیوب پر دیکھ سکتے ہیں۔۔۔ 



یہ بھی پڑھیں: پرانا یا نیا پاکستان نہیں صرف ہمارا پاکستان

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے