7 ماہ گزرنے کے باوجود ریتڑہ ڈرین مرمت نہ ہو سکی، دعوے اور وعدے کہاں گئے؟

7 ماہ گزرنے کے باوجود ریتڑہ ڈرین مرمت نہ ہو سکی، دعوے اور وعدے کہاں گئے؟

7 ماہ گزرنے کے باوجود ریتڑہ ڈرین مرمت نہ ہو سکی، سیاسی نمائندوں کے دعوے اور انتظامیہ کے وعدے کہاں گئے؟

 

ریتڑہ ( نمائندہ اردو ورلڈ) گذشتہ سال ہونے والی معمول سے زیادہ بارشوں کے دوران آنے والے رودکوہی سیلاب سے دیگر علاقوں کی طرح ریتڑہ و گردونواح کے علاقے بھی بری طرح متاثر ہوئے تھے۔ رودکوہی سیلاب کے پانی کو چشمہ رائٹ بنک کینال سے لیکر دریائے سندھ میں بغیر نقصان کے خارج کرنے والی ریتڑہ  ڈرین (المعروف بٹکل ڈرین ) ان سیلابی ریلوں کے باعث بری طرح سے متاثر ہوئی تھی۔ ریتڑہ ڈرین سے بٹکل تک جگہ جگہ سے دائیں بائیں کنارے سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی تھی۔ جس کے باعث اڈا ریتڑہ سے ملحقہ آبادیوں سمیت، جاوید آباد، بستی شونکا، بستی کھتی سمیت متعدد آبادیاں شدید متاثر ہوئی تھیں۔

 

ریتڑہ ڈرین کی ٹوٹ پھوٹ کے باعث ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی پانی میں دوب گئی تھیں۔ جس کے باعث غریب کاشتکار جن کا تمام تر دارومدار ان فصلوں کی آمدن پر ہوتا ہے شدید مشکلات کا شکار ہو گئے تھے اور دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے تھے۔ یہ کاشتکار ابھی تک اس نقصان کے اثرات سے نکل نہیں پائے اور ابھی بھی آڑہتیوں کے رحم و کرم پر اپنی فصلیں کاشت کی ہوئی ہیں۔ یہ آڑہتی دو، تین گنا اور بعض اوقات 10 گنا تک منافع لگا کر زرعی مداخل ادھار پر دیتے ہیں اور غریب کاشتکاروں کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔

 

اب دوبارہ بارشوں کا موسم شروع ہو گیا ہے اور ابھی سے تیز بارشیں شروع ہو گئی ہیں۔ محکمہ موسمیات کی پیشنگوئیوں کے مطابق اس بار بھی معمول سے زائد بارشوں کی توقع کی جا رہی ہے۔ اس بار بھی اگر گذشتہ سال کی طرح بارشیں ہوئیں تو ایک بار پھر غریب کاشتکار اور مکین اپنی فصلوں کے ساتھ ساتھ گھروں سے بھی محروم ہونے کا خدشہ ہے۔ گزشتہ سال دوران سیلاب سابق ایم این اے خواجہ شیراز محمود نے متعدد بار علاقے کا دورہ کیا اور ڈرین کی مرمت کی یقین دہانی کرائی۔ ایک بار تو انہوں نے کمشنر ڈیرہ غازیخان نے ہمراہ بھی ریتڑہ ڈرین کا دورہ کیا۔ کمشنر ڈیرہ غازیخان نے بھی ریتڑہ ڈرین کی جلد از جلد مرمت کی یقین دہانی کرائی۔ مگر "وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو جائے " کے مصداق ابھی تک ریتڑہ درین کی مرمت شروع نہ ہو سکی۔

 

لوگوں کی شکایات پر " اردوورلڈڈاٹ کام ڈاٹ پی کے " کی رپورٹنگ ٹیم نے ریتڑہ ڈرین کا دورہ کیا۔ ٹیم نے مشاہدہ کیا کہ ریتڑہ ڈرین جگہ جگہ سے ٹوٹ چکی ہے۔ بعض جگہوں پر تو سرے سے پشتے ہی غائب ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کاشتکاروں اور اہل علاقہ نے بتایا کہ انہوں نے سیاسی نمائندگان ایم این اے خواجہ شیراز محمود اور ایم پی اے خواجہ داؤد سلیمانی کو متعدد بار اس مسئلہ کے بارے میں آگاہ کیا ہے مگر کچھ بھی نہیں ہو سکا۔ بعض جگہوں پر خصوصاََ شمالی کنارے کی مرمت اپنی مدد آپ کے تحت کی گئی ہے لیکن وہ بھی اتنی پائیدار نظر نہیں آتی اس پر بھی مزید کام کی ضرورت ہے۔ جبکہ جنوبی کنارا جوں کا توں ٹوٹا ہوا ہے۔ اگر رود کوہی کا پانی ریتڑہ ڈرین میں آ گیا تو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔

 

اہل علاقہ نے ضلع ڈیرہ غازیخان، تحصیل تونسہ کی تمام انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ریتڑہ ڈرین کی مرمت کیلئے جلد از جلد فندز مختص کر کے کام شروع کروایا جائے۔ یہ نہ ہو کے کسی بھی غیر یقینی کی صورتحال کے باعث کوئی انسانی المیہ جنم لے اور ہنستے بستے گھر ماتم کدوں میں تبدیل ہو جائیں۔ اور اس تمام تر صورتحال کی ذمہ داری ضلعی اور تحصیل انتظامیہ پر عائد ہو گی۔

 

یہ بھی پڑھیں:

چشمہ رائٹ بنک کینال کی عدم بحالی، جماعت اسلامی کا احتجاج

چشمہ رائٹ بنک کینال کی مرمت میں تاخیر، مجرمانہ غفلت کا ذمہ دار کون؟۔۔۔ تحریر: فاروق شہزاد ملکانی


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے